کراچی: 02 مئی، 2019۔۔ ہچیسن پورٹس پاکستان نے پانچ نئی ہائبرڈ یارڈ کرینز نصب کردیں ہیں۔ ان کرینز کی تنصیب سے ٹرمینل کی مجموعی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا اور صارفین کو بہتر سہولیات اور عمدہ خدمات فراہم کی جائیں گی۔اس نئی تنصیب کے بعد ٹرمینل پر نصب ہائبرڈ یارڈ کرینز کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔
ہچیسن پورٹس پاکستان کے ہیڈ آف بزنس یونٹ اور جنرل منیجر کیپٹن سید راشد جمیل نے کہا ”ہم اپنی صنعت اور اس سے منسلک ہر چیز میں بہتری لانے کیلئے مسلسل اقدامات کر رہے ہیں۔ ہائبرڈ کرینز کے اضافے سے ہمارے آپریشنز میں مزید تیزی آئے گی جس کا بلواسطہ اور بلا واسطہ فائدہ ہمارے کسٹمرز کو ہوگا۔ مزید برّں ہم بند ر گا کے اطراف موجود آبادی کیلئے فکر مندی کا جذ بہ رکھتے ہیں۔ ہائبرڈ کرینز کی تنصیب سے ہمیں کاربن کے اخراج میں کمی کرنے میں مدد ملے گی جس کی بدولت ہمارے اطراف میں فضاء بہتر ہو جائے گی۔ ہم اس کو ذمہ داری سمجھتے ہیں اور اپنے آپریشنز کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرتے ہیں۔
اکتوبر 2019 میں ہچیسن پورٹس پاکستان کو 11 جدید جدید ٹیکنالوجی کی حامل یارڈ کرینز موصول ہوں گی۔ اس تنصیب کے بعد ہچیسن پورٹس خطے کا پہلا ٹرمینل بن جائے گا جس کے پاس اتنے جدید آلات موجود ہوں گے۔
ہچیسن پورٹس پاکستان کا تعارف ہچیسن پورٹس پاکستان کیماڑی گروئن بیسن میں سمندر اور دریا کے سنگم پر واقع ہے اور کراچی میں داخل ہونے والے جہازوں کو انتہائی باسہولت انداز سے رسائی فراہم کررہا ہے۔ یہ نئی سہولت گاہ بحیرہ عرب میں شپنگ لائنز سے قریب ترین پاکستانی پورٹ ہے۔ یہ اہم مقام فیئروے بوئے سے قریب ترین سمندری راستے کی سہولت فراہم کرتا ہے جو صارفین کو وقت، لاگت، تاخیر میں کمی کے خدشات اور کاربن کے کم استعمال کی سہولیات مہیا کرتا ہے۔
ہچیسن پورٹس پاکستان بنیادی طور پر ہچیسن پورٹس کا رکن ہے۔ یہ سی کے ہچیسن ہولڈنگز لمیٹڈ (CK Hutchison) کی پورٹ اور متعلقہ خدمات کا ڈیویژن ہے۔ ہچیسن پورٹس دنیا کا صف اول کا پورٹ انویسٹر، ڈیولپر اور آپریٹر ہے جو ایشیاء، مشرق وسطیٰ، افریقہ، یورپ، امریکاز اور آسٹریلیشیا کے 26 ممالک پر پھیلی ہوئی 51 پورٹس میں اپنے پورٹ آپریشنز کا وسیع نیٹ ورک رکھتا ہے۔ گزشتہ سالوں کے دوران ہچیسن پورٹس کے لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹیشن سے متعلقہ کاموں بشمول کروز شپ ٹرمینلز، ایئرپورٹ آپریشنز، ڈسٹری بیوشن سینٹرز، ریل سروسز اور شپ ریپئر کی سہولیات کے ساتھ وسعت آگئی ہے۔